Sunday, December 5, 2010

musharraf bangash released :kidnaped pashto singer released


ایک ہفتہ پہلے اغواء ہونےوالے پشتو کے نوجوان گلوکار مشرف بنگش کو شمالی وزیرستان سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
مشرف بنگش میرعلی میں اپنے دوست معصوم ہرمز کے گھر پہنچ گئے ہیں۔
مشرف بنگش کو گزشتہ ماہ چھبیس نومبر کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے شہر میر علی سے بنوں آتے ہوئے نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کیا تھا۔
میر علی سے ایک سرکاری اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ مشرف بنگش کو تحصیل میرعلی کے ایک نامعلوم مقام سے ایک قومی جرگے نے بازیاب کروایا ہے اور اب وہ اپنے دوست معصوم ہرمز کے گھر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ بالکل خیرخیریت سے ہیں اور ان کو کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچی ہے۔لیکن اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ بنگش کو کس نے اغواء کیا تھا اور انتظامیہ اس بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
مشرف بنگش کے اغواء میں شدت پسند طالبان ملوث نہیں تھے بلکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شمالی وزیرستان میں موجود ڈاکووں کے ایک گروہ نے اغواء کیا تھامعصوم ہرمزاس بارے میں معصوم ہرمز نے بی بی سی کے نامہ نگار دلاور خان وزیر کو بتایا کہ مشرف بنگش کو مقامی لوگوں کے ایک جرگے کی کوششوں سے بازیاب کرایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مشرف بنگش کے اغواء میں شدت پسند طالبان ملوث نہیں تھے بلکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شمالی وزیرستان میں موجود ڈاکووں کے ایک گروہ نے اغواء کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب سے مشرف بنگش اغواء ہوئے تھے تو اس وقت سے وہ مقامی طالبان کے ساتھ رابطے میں تھے لیکن ان کو طالبان نے اغواء نہیں کیا تھا۔
معصوم ہرمز کے مطابق مشرف بنگش کو میرعلی سے اغواء کے بعد میرانشاہ منتقل کر دیاگیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اغواء کاروں نے ان کو کسی قسم کی سزا نہیں دی ہےاور وہ بالکل خیریت سے ہیں۔
مشرف بنگس نے پشتو کے جو گانے گائے ہیں ان میں معصوم ہرمز کے لکھے ہوئے وزیرستان کے بارے میں گانے وزیرستان دہ پختونو وظن دے (وزیرستان پشتونوں کا وطن ہے) کو زیادہ پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے پختونخواہ کی دیہی زندگی اور پختون قوم پرستی کے حوالے سے گانے بھی گائے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں جب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی ہے اس کے بعد سے گلوکاروں اور فنکاروں کو یہ پیشہ چھوڑنے کے لیے دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں۔
لیکن اب کچھ عرصہ سے ان دھمکیوں کا سلسلہ رک گیا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مشرف ایک خوش قسمت گلوکار ہیں جو شمالی وزیرستان جیسے خطرناک علاقے سے اغواء کے بعد زندہ سلامت بازیاب ہوئے ہیں۔

Thursday, December 2, 2010

asfandiyar wali khan offer for president(presidency seat) news by wikileaks


PESHAWAR: The Awami National Party’s chief Asfandyar Wali Khan was offered the post of president but he turned it down, Khyber Pakhtunkhwa’s Information Minister Mian Iftikhar Hussain said here on Wednesday, confirming a disclosure made in a US diplomatic cable released by WikiLeaks.
“Asfandyar Wali Khan received the offer to become the president but he declined,” he said in reply to a question.
“Our party didn’t have the support required for the post and we could not accept the offer,” he said.
The cable released by WikiLeaks said the offer had been made by army chief Gen Ashfaq Parvez Kayani.
“The ANP believed that the post of the president should be held by the party having the required number of seats in parliament,” the minister said.
However, he said, it was a matter of immense pride that a Pakhtun leader had been offered the job.He (Asfandyar) consulted the party and it was decided to decline the offer because it would have been inappropriate to hold a post to which it was not entitled constitutionally.

Wednesday, December 1, 2010

maulana fazal rehman leaked by wikileaks

  • فضل الرحمان وزیراعظم بننا چاہتے تھے،وکی لیکس

وکی لیکس کی جانب سے پاکستان سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کاسلسلہ جاری ہے۔ وکی لیکس کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ انکشافات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے دو ہزار سات میں وزیراعظم بننے کےلئے امریکی سفیر سے حمایت مانگی اور اشارہ دیا کہ اسمبلی میں ان کی پارٹی کے ووٹ برائے فروخت ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کے اعزاز میں دیئے گئےعشائے میں کہاتھاکہ انہیں وزیراعظم بنانے میں مدد کی جائے ۔ امریکی سفارتخانےکے مراسلے کے مطابق نوازشریف نے کئی بار کہاکہ وہ امریکہ کے حامی ہیں ۔ شریف خاندان نے سیاسی ترقی کےلئے فوج اور دیگراداروں کا استعمال کیا ۔ نوازشریف نے جنرل کیانی کو آرمی چیف بنانے پر این ڈبلیو پیٹرسن کا شکریہ بھی ادا کیاتھا۔

وکی لیکس نے انکشاف کیاہے کہ پاکستان کے قبائیلی علاقوں میں امریکی اسپیشل فورسز کے سولہ اہلکار پاک فوج کے ساتھ ملکر آپریشن میں مصروف ہیں، اور ڈرون حملوں میں بھی معاونت کرتے ہیں۔ اس سے پہلے جاری ہونے والی ایک دستاویزات کے مطابق جنرل کیانی لانگ مارچ کے دوران نواز شریف کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لئے صدر آصف زرداری کو عہدے سے ہٹانا چاہتے تھے۔جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ اگر وہ صدر زرداری کو پسند نہیں کرتے تو نواز شریف کو بھی قابل اعتبار نہیں سمجھتے۔زرداری کے جانے کی صورت میں اسفند یار ولی نئے ممکنہ صدر ہوسکتے تھے جب کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپنے عہدے پر بدستور فائض رہتے تاہم برطانوی مداخلت کی وجہ سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات مذاکرات کے ذریعے طے پاگئے۔

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hostgator Discount Code